Pages

Sunday 8 July 2012

رمضان کے فضائل


"رمضان کے فضائل
فرضیت روزہ:
ارشاد باری تعالی ہے
یا ایھاالزین امنواکتب علیکم الصیام کما کتب علی الزین من قبلکم لعلکم تتقون(سورتہ ا لبقرہ:184)
"اے ایمان والوں تم پر روزے فرض کر دیئے گے ہیں جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیئے گے تھے تاکہ تم پرہیزگار بنو"
گویا روزہ صرف امت محمدیہ پر ہی فرض نہیں بلکہ پچھلی امتوں پر بھی فرض تھا۔ایک اور جگہ اللہ تعالی کا فرمان ہے
"فمن شھد منکم الشھر فلیصمہ(البقرہ:۱۸۵)
"تم میں سے جو کوئی رمضان کا مہینہ پائے وہ اس کے روزے رکھے"
فضائل رمضان:
رمضان بہت فضیلتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔جس کی ہر گھڑی میں برکات کا نزول ہوتا ہےاور بندہ ان گھڑیوں سے مستفید ہو کر اپنا دامن رحمتوں سے بھر سکتا ہے۔اس مہینہ کی فضیلت یہ بھی ہے کہ اس میں قرآن جیسی عظمتوں والی کتاب نازل ہوئی۔
شھر رمضان الزی انزل فیہ القرآن ھدی للناس وبینت من الھدی والفرقان(البقرہ:۱۸۵)
"رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے لئے ھدایت ہے،اور اس میں ھدایت کے فرق کی نشانیاں ہیں"
یحی بن ایوب،قتیبہ،ابن حجر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے  فرمایا"جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں"(جلد ۲ حدیث نمبر ۱،باب فضائل رمضان)
ابوھریرہ ۡ سے مروی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا
"تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آ پہنچا اور وہ با برکت مہینہ ہے۔اللہ تعالی نے تم پر اس کے روزے فرض ہیں،اس مہینے جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور اس میں شیطان جکڑدیئے جاتے ہیں۔"(سنن نسائی:۲۱۰۶)
دوسری حدیث میں ہے
"سیدنا ابو ھریرہ سسے روایت ہے کہ آپﷺ نے فرمایا"پانچوں نمازیں اور ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک اور ایک رمضان دوسرے رمضان تک گناہوں کو مٹا دینے والے ہیں،جبکہ کبیرہ گناہوں سے بچا جائے۔"(مسلم:۲۳۳)
سیدنا ابو سعید خدری سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا"بے شک اللہ ہر دن اور ہر رات بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے،اور ہر دن اور ہر رات ہر مسلمان کی دعا قبول کی جاتی ہے۔"(الترغیب والترھیب:۱۰۰۲)
سیدنا ابن عباس سے مروی ہے کہ آپﷺ نے ایک انصاری خاتون سے ارشاد فرمایا"کہ جب رمضان کا مہینہ آجا ئے تو اس میں عمرہ کر لینا،کونکہ اس میں عمرہ حج کے برابر ہوتا ہے"(مسلم:۱۲۵۶)
سیدنا ابو ھریرہ سے مرعی ہے کہ آپﷺ نے فرمایا"اللہ عزوجل فرماتے ہیں ابن آدم کا ہر(نیک)عمل کئ گنا تک بڑھا دیا جاتا ہے،ایک نیکی دس نیکیوں کے برابر حتی کہ سات سو گنا تک بڑھا دی جاتی ہے۔سوائے روزے کے جو صرف میرے لئے ہے میں ہی اس کا بدلہ دوں گا،کیونکہ وہ میری وجہ سے اپنی شہوت اور اپنے کھانے پینے کو چھوڑتا ہے"(مسلم:۱۱۵۱)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا"روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں۔ایک افطاری کے وقت اور دوسری جب اللہ تعالی سے ملاقات کرے گا تو روزہ کا ثواب دیکھ کر۔"(بخاری:۱۹۰۴)
مدید حدیث مبارکہ ہے
کہ "بے شک جنت میں ایک دروازہ ہے جسے الریان کہا جاتا ہے،اس سے قیامت کے دن روزہ دار ہی داخل ہوں گے"(بخاری:۱۸۹۶)
ارشاد نبوی ﷺ ہے
"اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے،روزہ دار کے منہ کی بدبو اللہ تعالی کے نزدیک کستوری سے بھی زیادہ اچھی ہے۔"
اللہ رب العزت ہمیں رمضان کے روزے رکھنے اور اس کی نعمتوں اور برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔امین"(تحریر:کامران طاہر)
شاءع شدہ:www.kitabosunnat.com


No comments: